غزل
بکھر گءے ہیں جو ہمراہ کارواں تھے بہت
کہ اس زمین کے رستے میں آسماں تھے بہت
مری نگاہ میں پتھرا گیا سمندر بھی
اور اس کے ساتھ وہ دریا جو سرگراں تھے بہت
بھٹک رہے ہیں مسافر کہ منزلوں کا سراغ
اگر نصیب میں ہوتا تو پاسباں تھے بہت
زہے نصیب کہ ہم پر ہی آزماءے گءے
ہزار حیلہء و حشت کہ راءیگاں تھے بہت
ہم اپنے ہاتھ سے سورج تراشنے والے
ہمیں یہ شوق نہ ہوتا تو ساءباں تھے بہت
(#Hunbli)
مزید پوسٹ پڑھنے کے لئے نیچے Home پر کلک کریں
👇👇
No comments:
Post a Comment