Monday, December 23, 2019

*عزت سب کو پیاری ہے *

چاچا جی  کتنے پیسے بن گئے آپ کے !؟؟
میں نے جیب میں ہاتھ ڈالتے ہوئے پوچھا ۔۔
100  روپے ہو گئے ہیں بیٹا ۔۔
50  بوٹ کی سلائی اور پالش کے اور 50  جوتے کی سلائی اور پالش کے ۔۔
میں نے بائیک پہ بیٹھے بیٹھے ہی بے پرواہی سے 50  کے دو نوٹ چاچا کی طرف لہرا دیے جو  ہوا  میں مستی کرتے ہوئے چاچا جی کے پاؤں میں جا گرے ۔۔  50  55  سال کے اس چاچا جی نے عجیب سی مسکراہٹ کے ساتھ میری طرف دیکھ کر کہا ۔۔ " بیٹا یہ پیسے آپ رکھ لو " ۔۔
چاچا جی خیریت ہے ۔۔ یہ پیسے آپ کے ہیں ۔۔ آپکی محنت مزدوری کے ۔۔ آپ مجھے واپس کیوں لوٹا رہے ہیں ؟؟

میں نے تجسس بھرے انداز میں پوچھا ۔۔
چاچا جی نے اداس، زخمی اور دکھ بھری مسکراہٹ سے میرے چہرے کا بغور جائزہ لیتے ہوئے کہا۔۔
" بیٹا! دولت سے زیادہ اہم تہذیب اور اخلاق  ہیں اور ۔۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی ضروری ہے ۔۔
میری پوری توجہ چاچا جی کی طرف ہو گئی تھی۔۔
بیٹا!  عزتِ نفس اور باعزت روزی ہر ایک کی اولین ترجیح ہوتی ہے ۔۔
میرا پیشہ اگرچہ حقیر ہے لیکن میری کمائی حلال کی ہے ۔۔ دولت کے بل بوتے پر آپ میری عزتِ نفس کو مجروح نہیں کر سکتے ۔۔
چاچا کی بے ترتیبی گفتگو بھی حقائق سے بھرپور تھی ۔۔
" بیٹا! جس طرح آپ نے پیسے اچھالے ہیں اس نے میری عزتِ نفس کو مجروح کیا ہے۔۔ پیسے تو ناچنے والوں پر اچھالے جاتے ہیں ۔۔ خون پسینے سے کام کرنے والوں کو بند مٹھی میں پیسے دیے جاتے ہیں تاکہ وہ احساس کمتری کا شکار نہ ہوں ۔۔
شرم کے مارے میرا برا حال تھا ۔۔
بظاہر ان پڑھ اور عمر رسیدہ موچی  نے مجھے زندگی کا بہت بڑا سبق پڑھا دیا تھا ۔۔
میں نے چاچا جی سے اپنے رویہ پر معذرت کی اور آئندہ اس طرح نہ کرنے کا عزم کیا ۔۔۔
100  روپے میں جوتے پالش کرانے کے ساتھ ساتھ میں نے زندگی کا ایک بہترین سبق بھی سیکھ لیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ ۔۔۔۔
A silent msg
ہم کب بدلیں گے.

مزید پوسٹ کے لئے نیچے Home پر کلک کریں 


مزmید *


Monday, December 16, 2019

APS Peshawar Attack on 16 December 2014 by #Hunbli

افغانستان کا پاکستان کو لگایا گیا سب سے گہرا زخم 


حملہ کرنے والے افغانی، 
پلاننگ افغانستان میں، 
حملے کے دوران رابطہ افغانستان سے، 
پاکستان میں حملہ آوروں کے سہولت کار افغانی، 
حملہ آور تنظیم کا مرکز افغانستان، 
حملے کا ماسٹر مائنڈ خراسانی جس کو افغانستان نے چار گھر دے رکھے ہیں،
دوران اٹیک حملے کو لیڈ کرنے والا نعمان شاہ ہلمند بھی افغانی،
حملے پر پوری دنیا روئی لیکن افغانی واحد قوم ہیں جو اس حملے پر بھی " خواند ی شتہ" کے سٹیٹس سوشل میڈیا پر لگاتے نظر آئے۔ 

افغان اسٹیبلسمنٹ اور لر و بر کے علمبرداروں نے ستر سالوں میں پاکستانیوں اور خاص طور پر پشتونوں کو جو زخم لگائے ہیں ان میں اے اپی ایس پر حملہ سب سے گہرا زخم تھا جو شائد کبھی مندمل نہ ہوسکے۔ 

حملے میں مجموعی طور پر 149 لوگ شہید ہوئے جن 134 بچے تھے۔ جب کہ 121 زخمی ہوئے۔ سکول میں موجود 960 بچوں اور استاتذہ کو پاک فوج نے ریسکیو کر لیا تھا۔ 

جون 2014ء میں دہشت گردوں نے کراچی انٹرنیشنل ائر پورٹ پر حملہ کر دیا۔ ٹی ٹی پی نے ذمہ داری قبول کی۔ جس کے جواب میں پاک فوج نے فاٹا میں آپریشن ضرب عضب کے نام سے دہشت گردوں کے خلاف سب سے بڑا آپریشن لانچ کیا۔ 
اس آپریشن کے لیے ملک بھر میں جگہ جگہ سیکیورٹی پر تعئنات فوجیوں کی تعداد کم کر دی گئی اور زیادہ تر فوج آپریشن میں حصہ لینے وزیرستان پہنچ گئی۔ 
اس آپریشن میں دہشت گردوں سے تمام زیر قبضہ علاقے چھڑا لیے گئے، ان کے مراکز کا خاتمہ کر دیا گیا، کچھ مارے گئے، کچھ پکڑے گئے اور کچھ نے بھاگ افغانستان میں پناہ لے لی۔ 

اس کے جواب میں 16 دسمبر 2014ء کی صبح دس بجے کے وقت ٹی ٹی پی کے سات دہشت گردوں نے پشاور میں ورسک روڈ پر قائم اے پی ایس سکول پر حملہ کر دیا۔ یہ سکول پشاور کینٹ سے باہر ورسک روڈ پر واقع ہے۔ 

دہشت گرد آٹومیٹک گنوں، ہینڈ گرنیڈ اور مختلف طرح کے بموں سے لیس تھے۔ دہشت گردوں نے سکول میں گھستے ہی بے دریغ بچوں اور بڑوں کو قتل کرنا شروع کردیا۔ 

پاک فوج کے ایس ایس جی کمانڈوز کو پہنچنے میں شائد پندرہ سے بیس منٹ لگے ہونگے۔ کمانڈوز نے سکول میں داخل ہوتے ہی دہشت گردوں پر حملہ کر کے ان کو انگیج کر لیا تھا۔ جس کی وجہ سے وہ مزید بچوں کے پیچھے نہ جاسکے۔ 
ابتدائی حملے میں ہی تین دہشت گرد ہلاک کر دئے گئے جن میں سے ایک کو سنائپر نے نشانہ بنایا۔ اسی دوران پاک فوج بچوں اور استاتذہ کو مسلسل ریسکیو بھی کرتی رہی۔ 

اسی دوران پولیس اور پاک فوج کے جوانوں نے سکول کو حصار میں لے لیا تاکہ کوئی دہشت گرد بھاگ نہ سکے۔ 

باقی بچ جانے والے دہشت گرد مرکزی آڈیٹوریم کی طرف بھاگے جہاں کمروں میں بہت سے بچے ابھی موجود تھے۔ 
ایس ایس جی کمانڈوز برق رفتاری سے آڈیٹوریم پہنچے جہاں دہشت گردوں سے دوبدو مقابلہ ہوا۔ ان دہشت گردوں میں ایک خودکش حملہ آور تھا۔ اس مقابلے میں بچ جانے والے تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ 
مقابلے میں دو آفیسرز سمیت پاک فوج کے سات جوان زخمی ہوئے۔ 

آپریشن کے فوراً بعد ایک سرچ آپریشن کیا گیا تاکہ اگر کہیں دہشت گردوں نے کوئی آئی ای ڈی وغیرہ لگائی ہے تو ان کو ڈی فیوز کیا جاسکے۔ 

حملے آورز کا پلان یہ تھا نیچے سے اوپر تک اس انداز میں جائنگے کہ کوئی ایک بچہ یا بندہ زندہ  نہ بچے۔ وہ اس میں تو ناکام رہے لیکن پھر بھی بہت بڑا نقصان پہنچا گئے۔  سکول میں اس وقت کل بچوں اور سٹاف سمیت 1099 لوگ تھے جن میں سے 960 کو بچا لیا گیا۔ 
ٹی ٹی پی نے اعلان کیا کہ شہید ہونے والوں بچوں میں سے 50 کے قریب فوجیوں کے بچے ہیں۔ 

ٹی ٹی پی کے فضل اللہ نے افغانستان کے علاقے سے  ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں اس حملہ کی زمہ داری قبول کرتے ہوئے اس کو ضرب عضب کا بدلہ قرار دیا۔ 

حملے کے اگلے ہی دن اس وقت کے آرمی چیف راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی افغانستان کے ایک طوفانی دورے پر گئے جہاں انہوں نے اشرف غنی اور نیٹو کمانڈر سے ملاقات کی۔ 
مختلف مصدقہ رپورٹس کے مطابق اس ملاقات میں غضبناک راحیل شریف نے اشرف غنی اور نیٹو کمانڈر کو دھمکی دی کہ مقررہ مدت کے اندر اندر حملے کے ذمہ داروں کے خلاف نتیجہ خیز کاروائی نہ ہوئی تو ہم ہر آپشن استعمال کرینگے اور اافغانستان کے اندر بھی کاروئیاں کرینگے۔ 
راحیل شریف کے الفاظ تھے " "Wipe out Taliban or we will"

یہ دھمکی کسی حد تک کام کر گئی۔ گو کہ افغانستان نے کچھ تعاون کیا لیکن پاک فوج نے اس کے باؤجود افغانستان میں دہشت گردوں پر براہ راست حملے کیے جس پر اشرف غنی نے احتجاج بھی کیا۔ انہی حملوں میں اے پی ایس کا ماسٹر مائنڈ مہمند ایجنسی سے تعلق رکھنے والا عمر خالد خراسانی شدید زخمی ہوا۔ جس کے بارے میں احسان اللہ احسان نے انکشاف کیا تھا کہ اس کو افغان اسٹیبلشمنٹ نے افغانی کاغذات پر علاج کے لیے انڈیا بھیجا۔  

پاکستان میں اس حملے کے تمام سہولت کاروں کو پکڑ کر پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔ 
اس حملے کے بعد دہشت گردوں کے لیے رہی سہی ہمدردیاں بھی ختم ہوگئیں۔
افغانیوں کے خلاف بہت بڑا کریک ڈاؤن ہوا جس کی وجہ سے پشاور سے کم از کم تیس ہزار افغانی واپس افغانستان چلے گئے جو کچھ عرصے بعد رفتہ رفتہ دوبارہ واپس آگئے۔ 

حملہ اس قدر ظالمانہ تھا کہ اس کے بعد خود ٹی ٹی پی میں بھی پھوٹ پڑ گئی۔ 
 ٹی ٹی پی کے ترجمان احسان اللہ احسان نے اس حملے پر مذمتی بیان جاری کیا جس پر خالد خراسانی نے اس کی سرزنش کی۔ جس کے بعد احسان اللہ احسان اور ٹی ٹی پی میں دوریاں پیدا ہوئیں۔ یہ دوریاں اتنی بڑھیں کہ احسان اللہ احسان نے پاک فوج کے سامنے سرنڈر کر لیا۔ 
القاعدہ جیسی تنظیم نے اس حملے کی مزمت کی اور کہا کہ بچوں کو نشانہ بنانا غلط تھا۔ 

حملے کے بعد صوبائی حکومت، وفاقی حکومت اور پاک فوج کی جانب سے شہداء اور زخمیوں میں امدادی رقوم تقسیم کی گئیں۔ 

اے پی ایس نے جہاں پوری قوم کو جوڑا وہاں کچھ عجیب اور افسوسناک واقعات بھی ہوئے۔ امدادی رقوم پر جھگڑے ہونے لگے۔ فلاں کو زیادہ اور فلاں کو کم ملا جیسی باتیں۔ چند کرداروں نے ریاست کو مزید رقوم کے لیے بلیک میل کرنا شروع کیا۔ چھوٹے چھوٹے گروپس بنا کر سیاست کی گئی۔ چند ایک کروڑوں روپے لے کر بھی مزید رقوم کا تقاضا کرنے لگے۔  جب مطالبہ پورا نہ ہوسکا تو اسی  فوج کے خلاف زہر اگلا جانے لگا جو ان دہشت گردوں کے خلاف ہمارا اکلوتا سہارا ہے۔  

اے پی ایس افغانستان کا پاکستان میں سکول بچوں پر پہلا حملہ نہیں تھا۔ 
شائد کچھ لوگوں کو یاد ہو 1994ء میں بھی کچھ افغان دہشت گردوں نے ایک سکول بس میں ساٹھ سے ستر بچوں کو ہاسٹیج بنا لیا تھا۔ انہوں نے کئی لاکھ ڈالر رقم مانگی تھی ورنہ بچوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ 
اس وقت بھی ایس ایس جی کمانڈوز نے آپریشن کیا تھا اور کسی ایک بچے کو بھی گزند پہنچائے بغیر ان دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا تھا۔ 

اے پی ایس نے ہمیں دہشت گردوں کے خلاف تو متحد کیا۔ لیکن ان دہشت گردوں کی پشت پناہی کرنے والی اصل طاقت افغان اسٹیبلشمنٹ کو ہم آج بھی نظر انداز کر رہے ہیں


An Islamic way to have a wife بیوی سے ہمبستری کرنے کا اسلامی طریقہ by #Hunbli

بیوی سے ہمبستری کرنے کا اسلامی طریقہ


میاں بیوی کے تعلق سے کچھ ایسے  مسائل ہیں جن کا جاننا  ضروری ہے مگر وہ نہیں جانتے کیوں کہ دینی کتاب ہم پڑھتے نہیں اور عالم دین علمائے اھل سنت سے پوچھنے میں شرم آتی ہے

مگر عجیب بات ہے مسئلہ پوچھنے میں تو ہمیں شرم آتی ہے مگر وہی غیرت اس وقت مر جاتی ہے جب دولہا اپنے دوستوں کو اور دلہن اپنی سہیلیوں  کو پوری رات کی کہانی سناتے ہیں
استغفراللہ معاذاللہ 
خیر یہ میسج save  کر کے رکھیں اور اپنے دوستوں اور عزیزوں میں جن کی شادیاں ہوں انہیں تحفے کے طور پر اور علم دین کی سربلندی کے لیے یہ میسج سینڈ کریں

✍ مسئلہ یاد رہے کہ شادی سے پہلے میاں بیوی اور اولاد کے حقوق کے مسائل سیکھنا فرض ہیں

حضرت سیدنا جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں
کہ انسان کو جماع کی ایسی ہی ضرورت ہے جیسے غذا کی کیونکہ بیوی کے طہارت کا سبب ہے

```(احیاء العلوم  جلد 2 ص: 29)```

حدیث پاک میں آتا ہے کہ جس طرح حرام صحبت پر گناہ ہے اسی طرح جائز صحبت پر نیکیاں ہیں

```(مسلم جلد 1_ ص : 324)```

جب شوہر اپنی بیوی سے ہمبستری مباشرت کا ارادہ کرے اور بالخصوص شادی کی پہلی رات جسے سہاگ رات بھی کہتے ہیں اور اس کے بعد جب بھی تو شوہر کو چاہیے کہ ان آداب و طریقہ کار کے مطابق عمل کرے ان شاءاللہ شیطان کی دست برد یعنی مداخلت سے محفوظ رہیں گے اور نیک صالح اولاد پیدا ہو گی نماز کے بعد شوہر اپنی دلہن کی پیشانی کے تھوڑے سے بال نرمی اور محبّت سے پکڑ کر یہ دعا پڑھے*  

(اللھم انی اسئلک خیرھا وخیر ماجبلتھا علیہ واعوذ بک من شرھا وشر ماجبلتھا  علیہ)

تو نماز اور اس دعا کی برکت سے میاں بیوی کے درمیان محبّت اور الفت قائم ہوگی ان شاء اللّه تعالی

```(ابو داؤد ، ص : 293)```

اور دس 10 مرتبہ الله اكبر پڑھے پھر بوس و کنار یعنی چومنا💋 Kissing چاہے تو کہے بسم اللہ العظیم اللہ اکبر اللہ اکبر اور 
سورہ اخلاص ایک مرتبہ پوری پڑھے 

```(خزینہ رحمت صفحہ 134/135 کیمیائے سعادت)```

چند اہم مسائل ✍

1⃣ خاص جماع ہمبستری مباشرت کے وقت بات کرنا مکروہ ہے اس سے بچے کے توتلے ہونے کا خطرہ ہے 

2⃣ اسی طرح اس وقت عورت کی شرم گاہ کی طرف نظر کرنے سے بھی بچنا چاہیے کہ بچے کا اندھا ہونے کا امکان ہے

3⃣ یوں ہی بالکل برہنہ ننگے بھی ہمبستری مباشرت صحبت نا کریں ورنہ بچے کے بے حیاء ہونے کا اندیشہ ہے

```(فتاویٰ رضویہ جلد 9 : ص : 46)``` 

اور اہم ٹپ👇
کمرے میں زیرو پاور کے بلب کا اہتمام ضرور کریں اور اگر کپڑے بالکل اتار کر ہمبستری کرنا ہے تو ایک بڑی چادر دوران ہمبستری اپنے اوپر اوڑھ لیں تاکہ پردہ پوشی ہو سکےبالکل ننگے ہو کر ہمبستری کرنا گدھا گدھی کی طرح جفتی کرنا کہلائے گا جو کہ شریعت کے نزدیک ناپسندیدہ عمل ھے

4⃣ ہمبستری کے وقت بسم اللّه شریف پڑھنا سنّت ہے اور یہ دعا پڑھے اللھم جنبنا الشیطان و جنب الشیطان مارزقتنا

مسئلہ
مگر یاد رہے کی ستر کھولنے سے پہلے پڑھے اور سب سے بہتر ہے کہ جب کمرے میں داخل ہو تب ہی بسم اللّه شریف پڑھ کر دایاں قدم اندر داخل کریں اگر ہمیشہ ایسا کرتا رہے گا تو شیطان کمرے سے باہر ہی ٹھر جائے گا ورنہ وہ بھی آپکے ساتھ شریک ہوگا

```(تفسیر نعیمی جلد 2 ، ص : 410)``` 

5⃣ عورت کے اندر مرد کے مقابلے 100 گناہ زیادہ شہوت ہے مگر اس پر حیاء کو مسلط کر دیا گیا ہے تو اگر مرد جلدی فارغ ہو جائے تو فوراً اپنی بیوی سے جدا نہ ہو بلکہ کچھ دیر ٹھرے پھر الگ ہو

```(فتاویٰ رضویہ ، جلد 9 ، ص 183)```

6⃣جماع کے وقت کسی اور کا تصور کرنا بھی زنا ہے اور سخت گناہ ہے

7⃣ جماع کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں ہاں بس اتنا خیال رہے کہ نماز فوت نا ہونے پائے کیونکہ بیوی سے بھی نماز روزہ اعتکاف حیض نفاس اور نماز کے ایسے وقت میں صحبت کرنا کہ نماز کا وقت نکل جائے حرام ہے

```(فتاویٰ رضویہ  جلد 1 ص 584)```  

8⃣ مرد کا اپنی عورت کی چھاتی کو منہ لگانا جائز ہے مگر اس طرح کہ دودھ حلق سے نیچے نہ اترے یہ حرام ہے لیکن ایسا ہو بھی گیا تو توبہ کرے مگر اس سے نکاح پر کوئی فرق نہیں آتا

```(در مختار ، جلد 2 ، ص ، 58)```

9⃣ مرد و عورت کو ایک دوسرے کا سطر شرم گاہ دیکھنا چھونا جائز ہے مگر حکم یہی ہے کہ مقام مخصوص شرمگاہ کی طرف نا دیکھا جائے کہ اس سے نسیان یعنی حافظہ کمزور ہونے کا مرض ہوتا ہے اور نگاہ بھی کمزور ہو جاتی ہے

```(رد المختار جلد 5 ، ص ، 256)```

1⃣0⃣ہمبستری مباشرت سے فراغت کے بعد مرد و عورت کو الگ الگ کپڑے سے اپنا سطر صاف کرنا چاہیے کیونکہ دونوں کا ایک ہی کپڑا استمعال کرنا نفرت اور جدائی کا سبب ہے

```(کایمیاے سعادت ، ص ، 265)```

آج کل کے جدید دور میں ٹشو کا استعمال نہایت آسان و مفید ہےگھر میں ایک پیکٹ ٹشو کا ضرور رکھیں

1⃣1⃣ہمبستری سے احتلام انزال یعنی منی خارج ہونے کے بعد یا دوسری مرتبہ صحبت کرنا چاہتا ہے تب بھی سطر شرمگاہیں لازمی دھو لیں کچھ وقفہ دے کر اور بہتر یہ ہے کہ وضو کر لیں ورنہ ہونے والے بچے کو بیماری کا خطرہ ہے

```(قبتل قبل ، جلد 2 ، ص ، 489)``` 

1⃣2⃣جماع کے بعد لڑکے کی پیدائش کا ارادہ ہے تو عورت کو فوراً دائیں پہلو کروٹ  لیٹنے کا حکم دیں کہ اگر نطفہ قرار پا گیا تو ان شاء اللّه لڑکا ہی ہوگا
اور اگر لڑکی کی پیدائش کا ارادہ ہے تو عورت کو بائیں پہلو کروٹ کا کہیں اور عورت فوراً بائیں کروٹ لے لے اور کچھ دیر لیٹی رہے تو ان شاءاللہ لڑکی پیدا ہو گی
اور اگر اولاد کے حصول کا ارادہ نہیں تو مباشرت میں انزال کے فورا بعد عورت سیدھی کھڑی ہو جائے

```(مجربات یوسف ، ص 42)```

1⃣3⃣جماع مباشرت ہمبستری کے کچھ دیر بعد مثلاً کم از کم آدھا گھنٹہ بعد غسل کر لیں اس میں صحت و تندرستی بھی ھے اور مرتے وقت حضرت سیدنا جبرائیل علیہ السلام کی زیارت بھی ہو گی

```(اچھی مائیں صفحہ 22)```

1⃣4⃣جماع کے فورا بعد پانی پینا صحت کے لیے مفید نہیں لہذا کچھ وقفے کے بعد پانی پی سکتے ہیں

```(بستانل عارفین ، ص ، 138)```

1⃣5⃣طبیب کہتے ہیں کی ہفتے میں دو بار سے زیادہ صحبت کرنا ہلاکت کا باعث ہے شیر کے بارے میں آتا ہے کی وہ اپنی مادہ سے سال میں ایک مرتبہ ہی جماع کرتا ہے اور اسکے بعد اس پر اتنی کمزوری لاحق ہو جاتی ہے اگلے 48 گھنٹے تک وہ چلنے پھرنے کے قابل بھی نہیں رہتا اور 48 گھنٹے کے بعد جب وہ اٹھتا ہے تب بھی لڑکھڑا تا ہے

```(مجربات یوسف ، ص ، 41)```

1⃣6⃣عورت سے حیض کی حالت میں صحبت کرنا جائز نہیں اگر چہ شادی کی پہلی رات ہی کیوں نہ ہو اور اگر  اسکو جائز جانے جب تو کافر ہو جائے گا یوں ہی اسکے پیچھے کے مقام میں صحبت کرنا بھی سخت حرام ہے

```(بہار شریعت ، جلد 2 ، ص ، 78)``` 

1⃣7⃣مباشرت کے بعد حالت جنابت میں یعنی ناپاکی کی حالت میں اور حیض کی حالت میں عورت منحوس اچھوت بھی نہیں ہو جاتی جیسا کی بہت جگہ رواج ہے کہ کھانا بھی نہیں بنانے دیتے برتنوں کو ہاتھ بھی لگانے نہیں دیتے یہ جہالت ہے بلکہ اسکے ساتھ سونے میں بھی حرج نہیں ہاں عورت کا حالت حیض میں اگر شہوت کا خطرہ  ہو تو الگ سوئے

```(فتاویٰ مصطفویہ  جلد  3 ، ص ، 13)```

1⃣8⃣قیامت کے دن سب سے بدتر مرد و عورت وہ ہونگے جو اپنی راز (پردے) کی باتیں اپنے دوستوں کو سناتے ہیں

```(مسلم ، جلد 1 ص ، 464)``` 

1⃣9⃣عورت سے جدا رہنے کی مدت 4 مہینہ ہے اس سے زیادہ دور رہنا منع ہے

```(تاریخ خلفاء ، ص ، 97)```

2⃣0⃣جو بچہ سمجھدار ہو اس کے سامنے صحبت کرنا مکروہ ہے

```(الملفوظ ، حصہ ، ص ، 14)```


*نوٹ*👇👇👇

یہ پوسٹ تیار کرنے میں تقریباً پانچ گھنٹے.  لگے ہیں آگے شئیر کر کے صدقہ جاریہ کی سعادت حاصل کیجئے!!!!!

مزید پوسٹ پڑھنے کے لئے نیچے Home پر کلک کریں 

Sunday, December 15, 2019

Punishment for imposition by #Hunbli

تہمت لگانے کی سزا 



غسل کے دوران مدینہ کی ایک عورت نے مردہ عورت کی ران پر ہاتھ 
رکھتے ہوئے یہ الفاظ کہے  کہ اس عورت کے فلاں مرد کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے.
بس یہ بات کہنا تھا کہ اللہ تعالی نے اپنی ڈھیل دی ہوئی رسی کھینچ دی.
اس عورت کا انتقال مدینہ کی ایک بستی میں ہوا تھا اور غسل کے دوران جوں ہی غسل دینے والی عورت نے‏ مندرجہ بالا الفاظ کہے تو اس کا ہاتھ میت کی ران کے ساتھ چپک گیا۔ چپکنے کی قوت اس قدر تھی کہ وہ عورت اپنا ہاتھ کھینچتی تو میت گھسیٹتی تھی مگر ہاتھ نہ چھوٹتا تھا۔
جنازے کا وقت قریب آ رہا تھا اس کا ہاتھ میت کے ساتھ چپک چکا تھا اور بے حد کوشش کے باوجود جدا نہیں ہو رہا تھا، تمام عورتوں نے اس کے ہاتھ کو پکڑ کر کھینچا، مروڑا، غرض جو ممکن تھا کیا مگر سب بے سود رہا!‏
دن گزرا ، رات ہوئی، دوسرا دن گزرا، پھر رات ہوئی سب ویسا ہی تھا، میت سے بدبو آنے لگی اور اس کے پاس ٹھہرنا ،بیٹھنا مشکل ہو گیا!
مولوی صاحبان، قاری صاحبان اور تمام اسلامی طبقے سے مشاورت کے بعد طے ہوا کہ غسال عورت کا ہاتھ کاٹ کر جدا کیا جائے‏اور میت کو اس کے ہاتھ سمیت دفنا دیا جائے۔ مگر اس فیصلے کو غسال عورت اور اس کے خاندان نے یہ کہہ کر رد کر دیا کہ ہم اپنے خاندان کی عورت کو معذور نہیں کر سکتے لہذا ہمیں یہ فیصلہ قبول نہیں!
دوسری صورت یہ بتائی گئی کہ میت کے جسم کا وہ حصہ کاٹ دیا جائے اور ہاتھ کو آزاد کر کے میت‏ دفنا دی جائے، مگر بے سود. اس بار میت کے خاندان نے اعتراض اٹھایا کہ ہم اپنی میت کی یہ توہین کرنے سے بہر حال قاصر ہیں.
اس دور میں امام مالک قاضی تھے. بات امام مالک تک پہنچائی گئی کہ اس کیس کا فیصلہ کیا جائے! امام مالک اس گھر پہنچے اور صورت حال بھانپ کر غسال عورت سے سوال کیا‏ "اے عورت! کیا تم نے غسل کے دوران اس میت کے بارے میں کوئی بات کہی؟"
غسال عورت نے سارا قصہ امام مالک کو سنایا اور بتایا کہ اس نے غسل کے دوران باقی عورتوں کو کہا کہ اس عورت کے فلاں مرد کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے.
امام مالک نے سوال کیا "کیا تمھارے پاس اس الزام کو ثابت کرنے کے‏لیے گواہ موجود ہیں" عورت نے جواب دیا کہ اس کے پاس گواہ موجود نہیں. امام مالک نے پھر پوچھا "کیا اس عورت نے اپنی زندگی میں تم سے اس بات کا تذکرہ کیا؟" جواب آیا "نہیں"
امام مالک نے فوری حکم صادر کیا کہ اس غسال عورت نے چونکہ میت پر تہمت لگائی ہے لہذا ‏اس کو حد مقررہ کے مطابق 80 کوڑے لگائے جائیں!
حکم کی تعمیل کی گئی اور 70 بھی نہیں 75 بھی نہیں 79 بھی نہیں پورے 80 کوڑے مارنے کے بعد اس عورت کا ہاتھ میت سے الگ ہوا.
آج ہم تہمت لگاتے وقت ذرا بھی نہیں سوچتے. استغفراللہ
مہربانی کرکے شئر کریں۔۔۔۔۔۔
مزید تحریر پڑھنے کے لئے نیچے Home پے کلک کریں 

Friday, December 13, 2019

سبق آموز #Hunbli

#سبق_آموز
بچے کی پیدائش کے بعد ڈیلیوری روم سے نکلے ایک گھنٹہ ہوا تھا، ماں کو ابھی ابھی ہوش آیا تھا.
بدن میں طاقت بالکل ختم ہو گئی تھی.... 
کروٹ لینا تو دور کی بات ہلنے میں بھی بے پناہ دقت ہو رہی تھی.
اس نے بڑی مشکل سے داہنے ہاتھہ کو حرکت دی، کچھہ ٹٹولا، ہاتھہ کو کچھہ محسوس نہیں ہوا
پھر بائیں ہاتھہ کو حرکت دینے کی کوشش کی. کچھہ نہیں ہاتھہ لگا. بے چین ہوگئی. 
خیال آیا کہیں نیچے لڑھک کے گر تو نہیں گیا! اوہ خدایا.............. 
ہمت کرکے بمشکل پلنگ کے نیچے دیکھا.

نیچے بھی نہیں...... 
گھبراہٹ ہونے لگی. ماتھے پر پسینے کی بوندیں نمایاں ہو گئیں.. 
دُور کھڑی نرس کو اشارے سے بلایا......ہونٹ ہلے پر کچھہ الفاظ نہیں نکل سکے....

نرس نے ماں کی گھبراہٹ محسوس کر لی. اس کی آنکھیں بھی نم ہوگئیں۔۔۔ آخر وہ بھی ماں تھی، ماں کی تڑپ کو کیسے نہ سمجھہ پاتی.

دوڑ کر انکیوبیٹر روم سے نوزائیدہ کو لاکر ماں کے ہاتھہ میں تھماتے ہوئے کہا 
"میں سمجھہ سکتی ہوں بہن ! 
لو...... جی بھر کے دیکھہ لو۔"
ماں  بولی....
"بہت شکریہ لیکن میں موبائل ڈھونڈ رہی تھی.
مزید پوسٹ کے لئے نیچے Home پر کلک کریں 

Friday, December 6, 2019

Islamabad : Parweez Musharaf Case..

*اسلام آباد*:ﭘﺮﻭﯾﺰﻣﺸﺮﻑ ﮐﮯﺧﻼﻑ ﺳﻨﮕﯿﻦ ﻏﺪﺍﺭﯼ ﮐﯿﺲ ﮐﯽ ﺳﻤﺎﻋﺖ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺎﺭﯼ



ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻭﻗﺖ ﮐﯽ ﺩﺭﺧﻮﺍﺳﺖ ﭘﺮﻋﺪﺍﻟﺖ ﻧﮯ ﺭﯾﻤﺎﺭﮐﺲ ﺩﯾﺌﮯﮐﮧ 15 ﺭﻭﺯ
ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻟﺘﻮﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﮔﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭ ﮨﻮﺍ ﯾﺎ ﺍﻟﺘﻮﺍ
ﻣﺎﻧﮕﺎ ﮔﯿﺎ ﺗﻮ ﻓﯿﺼﻠﮧ ﺳﻨﺎ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ۔
ﺍﺳﻼﻡ ﺍٓﺑﺎﺩ ﮐﯽ ﺧﺼﻮﺻﯽ ﻋﺪﺍﻟﺖ ﻣﯿﮟ ﭘﺮﻭﯾﺰﻣﺸﺮﻑ ﮐﮯﺧﻼﻑ ﺳﻨﮕﯿﻦ
ﻏﺪﺍﺭﯼ ﮐﯿﺲ ﮐﯽ ﺳﻤﺎﻋﺖ ﮨﻮﺉ، ﻧﺌﯽ ﭘﺮﺍﺳﯿﮑﯿﻮﺷﻦ ﭨﯿﻢ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ
ﺳﮯ ﻭﮐﻼ ﭘﯿﺶ ﮨﻮﺋﮯ۔
ﮐﯿﺲ ﮐﯽ ﺳﻤﺎﻋﺖ 17 ﺩﺳﻤﺒﺮ ﺗﮏ ﻣﻠﺘﻮﯼ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺗﯿﺎﺭﯼ ﮐﮯ
ﻟﯿﮯﻭﻗﺖ ﮐﯽ ﺩﺭﺧﻮﺍﺳﺖ ﭘﺮﻋﺪﺍﻟﺖ ﻧﮯ ﺭﯾﻤﺎﺭﮐﺲ ﺩﯾﺌﮯﮐﮧ 15 ﺭﻭﺯ ﮐﮯ
ﺑﻌﺪ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻟﺘﻮﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ ۔

ﺟﺴﭩﺲ ﺳﯿﭩﮫ ﻭﻗﺎﺭ ﻧﮯﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍٓﺭﮈﺭ ﻣﯿﮟ ﻟﮑﮫ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ ﮐﮧ 17 ﺩﺳﻤﺒﺮ
ﺗﮏ ﺍﭘﻨﮯ ﺩﻻﺋﻞ ﺩﮮ ﺩﯾﮟ، 17 ﺩﺳﻤﺒﺮ ﺗﮏ ﮐﯿﺲ ﻣﻠﺘﻮﯼ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ،
17 ﺩﺳﻤﺒﺮ ﺳﮯ ﺩﻭ ﺭﻭﺯ ﭘﮩﻠﮯ ﺗﮏ ﺩﻻﺋﻞ ﺗﺤﺮﯾﺮﯼ ﺷﮑﻞ ﻣﯿﮟ ﺟﻤﻊ ﮐﺮﺍ
ﺩﯾﮟ۔
ﺟﺴﭩﺲ ﺳﯿﭩﮫ ﻭﻗﺎﺭ ﮐﺎ ﮐﮩﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﯿﻤﺎﺭ ﮨﻮﺍ ﯾﺎ ﺍﻟﺘﻮﺍ ﻣﺎﻧﮕﺎ ﮔﯿﺎ
ﺗﻮ ﻓﯿﺼﻠﮧ ﺳﻨﺎ ﺩﯾﮟ ﮔﮯ۔

Islamabad: PM sets up committee to deal with legislative issues.. By #Hunbli

*اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے قانون سازی سے متعلق معاملات نمٹانے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔*


ایکسپریس نیوزکے مطابق وزیراعظم عمران خان نے قانون سازی سے متعق معاملات نمٹانے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی کی سربراہی وزیرقانون بیرسٹر فروغ نسیم کریں گے جب کہ دیگر ارکان میں وزیرپارلیمانی امور اعظم سواتی، معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر، اٹارنی جنرل بیرسٹر انور منصور، سیکرٹری کابینہ، سیکرٹری قانون اور وزیراعظم آفس کے جوائنٹ سیکرٹری بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔

حکومتی کمیٹی قانون سازی سے متعلق مجوزہ قوائد و ضوابط کا جائزہ لے گی، قانون سازی یا ترامیم سے متعلق تجاویز پر سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

Karachi City of Light .. By #Hunbli

*👈کراچی روشنیوں کا شہر *
*👈کچرے اور ابلتے ہوئے گٹروں نے ماحولیاتی آلودگی میں زبردست اضافہ کردیا ہے ٹوٹی پھوٹی سڑکیں کوئی پرسان حال نہیں ،*





 *👈ماحولیاتی تبدیلیوں اور آلودگی کے سبب شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو گئے ہیں کہیں ڈینگی مچھر کے کاٹنے سے کہیں کانگو وائرس کی وجہ سے تو کہیں نیگیریا سےمتعدد ہلاکتیں ہو رہی ہیں*

*👈کچرے اور ابلتے ہوئے گٹروں نے ماحولیاتی آلودگی میں زبردست اضافہ کردیا ہے کراچی میں آلودگی سے پھیلنے والی بیماریوں کے عنوان کے تحت ماحولیاتی تبدیلیوں اور آلودگی کے سبب شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو گئے ہیں کہیں ڈینگی مچھر کے کاٹنے سے کہیں کانگو وائرس کی وجہ سے تو کہیں نیگیریاسے متعدد ہلاکتیں ہو رہی ہیں*

*👈کراچی سرجانی ٹاون نارتھ کراچی اورنگی ٹاؤن ناظم آباد لیاقت آباد نیو کراچی اور دیگر علاقوں میں گندگی اور کچرے کے ڈھیروں کے خلاف شہری کس سے شکایت کریں؟کیونکہ کوئی بھی شخص یا ادارہ کراچی کو گندگی سے پاک کرنے کے لئے نظر نہیں آرہاہے*

*👈کراچی کا کوئی علاقہ،محلہ یا گلی ایسی نہیں جہاں صفائی کے نظام پر عمل درآمدہواورشہریوں کو آلودگی سے پاک ماحول مہیاہو بلدیاتی ادارے اور میئر کراچی نے کچرا اٹھانے اور صفائی کرنے سے معذرت کرلی ہے چونکہ وہ کہتے ہیں کہ ان کے پاس اختیارات نہیں مگر اس کے باوجود بھی وہ ڈھٹائی سے اپنے عہدے سے چمٹے ہوئے ہیں*

*👈اگروہ کراچی کے شہریوں کے ساتھ مخلص ہوتے تو شہریوں کے مسائل حل کرنے سے قاصر ہونے پر اپنے عہدے سے الگ ہوجاتے مگر عوام ان کے سابقہ ریکارڈ سے واقف ہیں اور انہیں معلوم ہے کہ میئر کراچی کراچی کے مسائل حل کرنے میں کتنے مخلص ہیں کروڑوں کا بجٹ خردبرد کرنے والے افسران اور عملہ بغیر کسی کارکردگی کے حکومت سے ہر ماہ تنخواہیں اور مراعات وصول کررہے ہے اور جان بوجھ کر انہوں نے عوام کے مسائل  کی جانب سے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں*

*👈عوام میئر کراچی ، افسران کو دوھائیاں دے دے تھک چکے ہیں مگر اس کے با وجود انہیں کوئی بھی ادارہ کراچی کے مسائل حل کرتا ہوا دیکھائی نہیں دیتا کراچی کے تمام پارکس اور کھیلوں کے میدانوں پر لینڈ مافیا نے قبضہ کرلیا ہے*

*👈یا ان پر چائنا کٹنگ ہو چکی ہے جسے فوری واگزار کرایا جائے تاکہ شہریوں کو تفریحی اور کھیلوں کی سہولیات حاصل ہوسکیں جو لوگ پارکوں اور کھیلوں کے میدانوں پر قبضہ کرنے یا چائنا کٹنگ جیسے جرم میں ملوث ہیں انہیں گرفتار کرکے قرارواقعی سزائیں دی جائیں اورجو بلدیاتی افسران اور عملہ کام نہیں کرتا اور گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرتا ہے انہیں فارغ کر دیا جائے چونکہ وہ قومی خزانے پر بوجھ ہیں اور عوام پر عذاب ہیں*

سبق آمیز by #Hunbli

*سبق آمیز تحریر*

بہت ساری جنگلی گائیں پانی پینے جاتی ہیں کہ ان پر مگرمچھ حملہ کر دیتا ہے سب بھاگ جاتی ہیں مگر ایک کا پاؤں مگرمچھ پکڑ لیتا ہے اب شروع ہوتا ہے زندگی اور موت کا کھیل۔ ایک زندگی بچانے کی جدوجہد شروع کر دیتا ہے تو دوسرا اپنی بھوک مٹانے کی۔وہ مگرمچھ سے زندگی اور موت کی لڑائی لڑ رہی ہوتی ہے اور باقی اس کی ہم ذات و ہم قبیلہ دور کھڑی اس کشمکش کو دیکھ رہی ہوتی ہیں مگر اسکی مدد کو کوئی نہیں آتی۔ وہ مگرمچھ کو پانی سے باہر تک کھینچ لاتی ہے لیکن مگرمچھ نے بھی اسے ختم کرنے کا پختہ ارادہ کیا ہوتا ہے اور اس کی ٹانگ کو مضبوطی سے پکڑے رکھتا ہے۔ اسکی ہمت جواب دینے لگتی ہے وہ حسرت بھری نگاہوں سے اپنے ہم قبیلہ کو دیکھتی ہے اور گردن جھکا دیتی ہے مگرمچھ اسے گھسیٹ کر پھر پانی میں لے جاتا ہے وہ ایک بار پھر دور کھڑی اپنی ان دوستوں، رشتہ داروں کی طرف دیکھتی ہے جن کے ساتھ وہ پانی پینے آئی تھی لیکن وہ حسبِ معمول محو تماشہ ہوتی ہیں وہ پھر زور لگاتی ہے اور پانی سے نکلنے کی کوشش کرتی ہے لیکن مگرمچھ نے بہت مضبوطی سے پکڑا ہوتا ہے۔ گائے بھی ارادہ کر چکی ہوتی ہے کہ اس نے خود کو حالات کے رحم وکرم پہ نہیں چھوڑنا لیکن طاقتور مگرمچھ کے آگے وہ ہارنے لگی۔ وہ اسے آہستہ آہستہ گہرے پانی میں لے جانے لگا کہ یہاں قدرت اپنا کھیل شروع کرتی ہے اور دو دریائی گھوڑے اس کی مدد کو آ جاتے ہیں جو اسے مگرمچھ سے آزاد کراتے ہیں۔

یہ زندگی آپ کی ہے اور اسے آپ نے ہی گزارنا ھے لوگ صرف تماشائی ہوتے ہیں حالات سے ،لڑنا انسان نے خود ہوتا ہے۔ زندگی کی جنگ اکیلے لڑنا پڑتی ہے لوگ صرف فاتحہ خوانی کرنے یا مبارکباد دینے آتے ہیں جنہیں اس بات سے غرض نہیں ہوتی کہ مرنے سے پہلے کن حالات سے گزر رہا تھا یا جیتنے سے پہلے وہ زندگی کی کتنی مشکل اور اذیت ناک لڑائی لڑ رہا تھا۔ 
اللہ کریم کے بعد خود پہ بھروسہ کیجئیے۔

Solar eclipse is gonna be ۔.. By #Hunbli

*سورج گرہن ہونے والا ہے* 

پاکستان کے تمام جنوبی علاقے 20 سال بعد تقریباً پورا سورج گرہن دیکھیں گے۔ آخری بار ایسا 11 اگست سن 1999 کو ہوا تھا جب شام 5:26 کراچی میں خاص طور پر #سورج مکمل گرہن ہوگیا تھا اور #شام ایک لال اندھیری رات میں تبدیل ہوگئی تھی۔ یہ سورج گرہن کراچی میں مکمل سورج گرہن تھا یعنی اس میں سورج کا 100 فیصد حصہ چاند کے پیچھے چھپ گیا تھا۔ 

🔘 اب پورے 20 سال بعد اس سال یعنی 26 دسمبر 2019 کی صبح 7:34 بجے سورج #چاند کے پیچھے چھپنا شروع ہوگا اور صبح 8:46 بجے سورج گرہن سب سے زیادہ ہوگا اور صبح 10:10 بجے یہ #سورج_گرہن ختم ہو جائے گا، اب بات کی جائے کہ یہ سورج گرہن کہاں زیادہ دکھے گا تو یہ سورج گرہن جنوبی #پاکستان خاص طور پر ساحلی علاقوں جیسے #کراچی، #گوادر میں سب سے زیادہ ہوگا جہاں سورج کا تقریباً 80 فیصد حصہ چاند کے پیچھے چھپ جائے گا اور دن کا وقت کچھ رات میں تبدیل ہو جائے گا۔ سورج گرہن پاکستان کے باقی تمام علاقوں میں بھی دیکھا جاسکے گا۔ 

#سورج_گرہن_کے_اترات #ضروری_احکامات:
◾مکمل سورج گرہن یا 70 فیصد سے اوپر سورج گرہن کی وجہ سے درجہِ حرارت ایک دم کم ہو جاتا ہے۔ 

◾سورج گرہن کے دوران سورج کی طرف بغیر کسی فلٹر والے چشمے کے بغیر دیکھنے سے انسان ہمیشہ کے لئے اندھا ہو سکتا ہے۔ اسلئے اس دوران سورج کی طرف نہ دیکھیں۔ 

◾حاملہ خواتین/Pregnant Women سورج گرہن کے وقت گھر سے باہر نہ جائیں یا کھلے آسمان کے نیچے نہ جائیں! سورج کی ریڈی ایشن خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ 

◾عام سن گلاسز/Sun Glasses کا استمعال سورج گرہن کے دوران سورج سے نکلنے والی ریڈی ایشن/تابکاری/Radiation سے آپکی آنکھوں کو محفوظ نہیں رکھے گا! غلطی سے بھی ایسا نہیں کریئے گا کہ سن گلاسز پہن کر سورج گرہن دیکھنے لگ جائیں۔ 

◾بچوں اور بوڑھوں کا گھروں میں رہنا بہتر رہے گا۔ 

◾سنت اور قرآن کے مطابق مسلمان سورج گرہن کے دوران اللہ پاک سے گناہوں کی توبہ کریں اور "نماز کسوف" ادا کریں، یہ وہ نماز ہوتی ہے جو ہمارے پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہِ وسلم سورج گرہن کے وقت پڑھتے تھے۔ 

اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شئیر کریں، شکریہ! 
مزید پوسٹ کے لئے نیچے کلک کریں 👇👇Home پر 


Fazilat of Zil Hajj ... By #Hunbli

🌷💜💚عشرہ ذوالحجہ کی فضیلت💚💜🌷 یکم ذی الحج سے 10 ذی الحج تک کے مستحب اعمال   وجہ تسمیہ:- ذوالحجہ اسلامی سال کا 12 واں مہینہ ہے- ذوالحجہ ک...