Sunday, July 22, 2018

نرجس بتول علوی

غزل

عنوان:  خواب

باغ میں بیٹھی پیڑ کے نیچے اک لڑکی بہت جوشیلی تھی

جو دیکھتے دل کو بھا گئ وہ رنگت نیلی پیلی تھی

کچھ خواب سجاۓ آنکھوں میں وہ پھول کو دیکھ کے ہنستی تھی

کچھ زلفیں اس کی رقص کریں کچھ خود بھی وہ سریلی تھی

میں نے دیکھا اس کو جانے کیوں میرے دل حسرت اور بڑھی

میں چھو لوں اس کی گالوں کو وہ حد سے بڑھ شرمیلی تھی

لہرا کے زلفیں دور چلی پھر گرجے بادل برسے بھی

میں بھیگا اس کی چاہت میں وہ خود بھی تھوڑی گیلی تھی

پھر نرجس میری آنکھ کھلی اک پیارے خواب کا منظر تھا

اک تنہا میرا کمرہ تھا میرے سر پے چادر نیلی تھی

تازہ کلام

نرجس بتول علوی
#Hunbli

No comments:

Post a Comment

Fazilat of Zil Hajj ... By #Hunbli

🌷💜💚عشرہ ذوالحجہ کی فضیلت💚💜🌷 یکم ذی الحج سے 10 ذی الحج تک کے مستحب اعمال   وجہ تسمیہ:- ذوالحجہ اسلامی سال کا 12 واں مہینہ ہے- ذوالحجہ ک...