غزل
اس کا تو میرے ساتھ رویہ عجیب تھا
مگر فخر کے وہ شخص میرے قریب تھا
راہوں میں اس نے چھوڑ کر اتنا کہا مجھے
جا گھر کو لوٹ جا تیرا یہی نصیب تھا
غیروں میں گھیر کے گرتی تو پھر بھی خیر تھی
افسوس میرا اپنا ہی میرا رقیب تھا
سمجھا تھا تمھیں زندگی لکھا تھا آرزو
ہر زخم ہر درد کا میرا طبیب تھا
چل چھوڑ نرجس کوئ بھی اپنا نہیں رہا
میرا تو اس دنیا میں غم ہی عجیب تھا
تازہ کلام
نرجس بتول علوی
اس کا تو میرے ساتھ رویہ عجیب تھا
مگر فخر کے وہ شخص میرے قریب تھا
راہوں میں اس نے چھوڑ کر اتنا کہا مجھے
جا گھر کو لوٹ جا تیرا یہی نصیب تھا
غیروں میں گھیر کے گرتی تو پھر بھی خیر تھی
افسوس میرا اپنا ہی میرا رقیب تھا
سمجھا تھا تمھیں زندگی لکھا تھا آرزو
ہر زخم ہر درد کا میرا طبیب تھا
چل چھوڑ نرجس کوئ بھی اپنا نہیں رہا
میرا تو اس دنیا میں غم ہی عجیب تھا
تازہ کلام
نرجس بتول علوی
#Hunbli